بنی امیہ کے دور میں آپ کے
فضائل کو نشر کرنے پر پابندی لگائی گئی۔ اس دور میں آپ کے فضائل کو نقل کرنے والوں کو یا مار دیا جاتا تھا یا انہیں قیدی بنایا جاتا تھا۔ اسی طرح معاویہ کے حکم سے امام
علیؑ کے فضائل کے مقابلے میں خلفائے ثلاثہ کے لئے فضیلت جعل کرنے والوں کی تشویق کی جاتی تھی۔ بعض مورخین اس بات کے معتقد ہیں کہ اسی وجہ سے اہل سنت منابع میں امام علیؑ کے فضائل بہت کم نقل ہوئے ہیں۔ان تمام باتوں کے باوجود شیعہ اور اہل سنت جوامع حدیث میں حضرت علیؑ کے بہت سارے فضائل نقل ہوئے ہیں۔ اسی طرح دونوں مذاہب فکر کے علماء نے اس سلسلے میں مستقل طور پر کتابیں بھی تحریر کی ہیں۔ فضائل
امیرالمؤمنین ابن حنبل، خصائص امیر المؤمنین نسائی اور عُمْدَۃُ عُیونِ صِحاحِ الأخْبار فی مَناقبِ إمامِ الأبرار ابن بطریق من جملہ ان کتابوں میں سے ہیں۔اہمیت اور اقسامفضائل امام علیؑ ان آیات، احادیث، خصوصیات اور تاریخی واقعات کو کہا جاتا ہے جن میں شیعوں کے پہلے امام حضرت علیؑ کے فضائل بیان ہوئے ہیں۔ فضائل ان صفات اور خصوصیات کو کہا جاتا ہے جن کے ذریعے کوئی شخص یا گروہ دوسروں سے متمایز ہوتے ہیں۔[1] شیعہ کلامی کتابوں میں امام علیؑ کے فضائل سے آپ کی امامت اور خلافت کے لئے دوسروں پر آپ کی فوقیت کو ثابت کرتے ہیں۔[2] پیغمبر اسلامؐ سے منقول ہے کہ کہ حضرت علیؑ کے فضائل کثرت کی وجہ سے قابل شمار نہیں ہیں۔[3] اسی طرح احمد بن حنبل نقل کرتے ہیں کہ جتنے فضائل علی بن ابیطالب کے لئے نقل ہوئے ہیں وہ کسی بھی صحابی کے لئے نقل نہیں ہوئے ہیں۔[4]فضائل امام علیؑ دو طرح کے ہیں:اختصاصی فضائ 🌺سوالات شامی در محضر امیرالمومنین علیہ السلام 🌺...
ادامه مطلبما را در سایت 🌺سوالات شامی در محضر امیرالمومنین علیہ السلام 🌺 دنبال می کنید
برچسب : نویسنده : payegah-e-samin بازدید : 126 تاريخ : پنجشنبه 9 تير 1401 ساعت: 10:56